اعظم گڑھ :وہ بات تیری آکے میرے دِل پہ لگی جو بات ابھی تو نے اشاروں میں کہی ہے۔چھاؤں کی طلب ہے تو تمہیں چھاؤں مُبارک ،ہم خوش ہیں ہمیں دھوپ وراثت میں ملی ہے ۔۔۔۔۔راقم اعظمی جشن راقم اعظمی کے موقع پر ایک کل ہند مشاعرے کا انعقاد

اعظم گڑھ ۔عبدالرحیم شیخ ۔
جشن راقم اعظمی مقیم حال دوحہ قطر کے وطن عزیز ہندوستان آبائی وطن ضلع اعظم گڑھ آنے پر اُنکے چاہنے والوں نے انوک گاؤں میں جشن راقم اعظمی کے موقع پر ایک کل ہند مشاعرے کا انعقاد کیا ۔جس میں مُلک کے کونے کونے سے شعراء کرام تشریف لائے ۔اُنکے کُچھ خاص شعر ۔۔
ایک حسین پتھر کو ہم خدا بنا بیٹھے ۔
سر کہاں جھکانا تھا سر کہاں جُھکا بیٹھے ۔
اِس فریب دنیا کو ہم سمجھ نہیں پائے ۔
کس سے دِل لگانا تھا کس سے دِل لگا بیٹھے۔۔۔۔۔۔شاداب اعظمی
میری مٹی میں ہے نمک ایسا جو فضاؤں میں گھل نہیں پاتا ۔
بے سبب آپ مُجھ سے برہم نہ ہوں ہر کسی سے میں مل نہیں پاتا ۔۔۔۔۔۔۔افضل الہ آبادی
سر پر جھوٹ کی دستار رہے گی کب تک ،
یہ بتا ریت کی دیوار رہے گی کب تک ،
ہم نے فرعون شداد کو مٹ تے دیکھا،
دیکھتے ہیں تیری سرکار رہے گی کب سے ۔۔۔۔۔۔۔ ساحل الہ آبادی
آج طبیعت بھاری بھاری لگتی ہے ،
شاید یہ دِل کی بیماری لگتی ہے ،
اُسکی شہرت ماں سے ملتی جلتی ہے ،
بیٹی ہماری کتنی پیاری لگتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نسیم ساز
اِن کے علاوہ طنز و مزاح کے معروف شاعر ایوب وفا ،اختر الہ آبادی ،پرتیبھا یادو ،کویتا شاہین ،انل کمار انیل نے اپنے شعر پیش کئے اور سامعین پوری شب لطف اندوز ہوتے رہے ۔
مشاعرہ کی صدارت ممتاز قریشی ،نظامت کے فرائض انجام دیئے نسیم ساز ،کنوینر مشاعرہ تبریز عالم تھے ۔اِس موقع پر پردھان آنوک محمد زاہد ،ڈاکٹر محمد فیصل ،ڈاکٹر محمد اکرم ،ڈاکٹر محمد محسن ،نعمان احمد سی اے ،حافظ عبد اللہ ،ابو شہمہ ،انصار احمد ،مرزا ساجد بیگ ،شمشاد احمد،ابو طلحہ ،ابو طالب سمیت قرب و جوار کے لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے ۔آخیر میں آئے ہوۓ سبھی لوگوں کا محمد زاہد پردھان نے شکریہ کے کیا ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button