دسواں جشن دستاربندی دارالعلوم فیضان رضا سنی قبرستان مسجد تھانہ میں 7/حفاظ کرام کے سروں پر علماء و مشائخین کے ہاتھوں دستار باندھی گئی
دنیا وآخرت کی کامیابی قرآن کی تعلیمات میں پنہاں ہے۔علامہ ذوالفقار علی برکاتی
ممبئی–7/فروری 2025/ضلع تھانہ مہاراشٹر۔دارالعلوم فیضان رضا کی طرف سے سنی قبرستان مسجد تھانہ میں بروز جمعہ بعد نماز عشاء 7/حفاظ کرام اور تین ایک نشست میں قرآن کریم سنانے والے طلباء کے سروں پر علماء و مشائخ کے ہاتھوں دستار باندھی گئی جلسے کا اہتمام مقبول عام و خاص نقیب دوراں مجاہد سنیت متحرک وفعال شخصیت حضرت مولانا الحاج انصار احمد رضوی ناظم اعلی وخطیب و امام مدرسہ ومسجد اور ارکین ادارہ ہذا نے کیا.جس میں اطراف و جوانب ودور و دراز سے سینکڑوں عاشقان رسول نے شرکت کی ماحول بارونق تھا حفاظ کرام کے سروں پر دستار بندی کا روح پرور منظر دیکھنے کیلئے عشاقان رسول کی آمد کا سلسلہ جاری وساری تھا خوشیاں مچل رہی تھیں مسرتیں کھلکھلا رہی تھیں لوگ ایک دوسرے سے اظہار مسرت و شادمانی کررہے تھے.ایسے سازگار ماحول میں بعد نماز مغرب قرآن کریم کی تلاوت سے جلسے کا آغاز ہوا قرآن کریم کی دلآویز بوئے تلاوت سے فضا مشکبار تھی۔
بعدہ نعت و منقبت کا حسین دور چلا عشاء کی نماز کے بعد مولانا انصار احمد رضوی نے دوبارہ نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے یوپی سے آئے ہوئے نعت خواں سہیل رضا بلرام پوری کو مائیک پر مدعو کیا سہیل رضا نے اپنی مترنم آواز کا جادو بکھیرتے ہوئے سامعین کے چہروں پر مسکراہٹ ومسکان کا سامان فراہم کیا اسکے بعد مقرر شعلہ بار مفکر اسلام خطیب الہند علامہ ذوالفقار علی برکاتی صاحب شیخ الادب دارالعلوم محبوب سبحانی کرلا ممبئی کو مدعو کیا علامہ برکاتی صاحب نے نہایت ہی جذباتی انداز میں قرآن مجید کی ہمہ گیر خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج قرآن کریم پر جس طریقے سے باطل قوتیں ناپاک سازشیں کررہی ہیں ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو قرآن کریم کی تعلیمات سے آراستہ و پیراستہ کریں مولانا ذوالفقار علی برکاتی صاحب کے جذباتی خطاب نے سامعین کو جھنجوڑ کر رکھ دیا برکاتی صاحب نے مزید کہا کہ قرآن پاک رحمت و نور اور سعادت و نیک بختی کا سرچشمہ ہے برکاتی صاحب کے خطاب کے بعد سہیل رضا بلرام پوری نے اپنی جادوئی آواز کے ذریعہ سامعین سے خوب دادو تحسین حاصل کیا بعدۂ ناظم اجلاس مولانا انصار احمد رضوی نے ملک کے مشہور خطیب حضرت مولانا مفتی تبریز عالم صاحب شیخ الحدیث جامعہ عزیز العلوم نانپارہ یوپی کو مائیک پر مدعو کیا فاضل نوجواں مفتی تبریز عالم نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں مسلمانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں ابھی بھی وقت ہے اپنے آپ کو بدلو علمائے اہلسنت کی صحبت اختیار کرو ان کا احترام کرو ساتھ ہی ساتھ علماء و حفاظ اور قرآن کریم کی عظمت و رفعت پر مفصل بیان پیش کیا انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتیں اسلام اور قرآن کریم کو مٹانا چاہتی ہیں۔اور مسلمان خواب غفلت کا شکار ہے مفتی صاحب نے مزید کہا کہ جو قوم اللہ تعالیٰ کی مقدس کتاب اپنے پاس رکھتی ہو اور پھر بھی ذلیل وخوار ہو تو ضرور وہ خدا کی کتاب کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں اگر تمہیں پھر سے عظمت و رفعت چاہئے تو اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید کے ساتھ ظلم کرنا چھوڑ دیں قرآن کریم کو اپنے سینے سے لگائیں اپنے بچوں کو حافظ قرآن بنائیں اور اپنے گھروں کو اسلامی سانچے میں ڈھالیں گمراہ قوموں کے طور و طریقے پر چلنا بند کریں ان کے وضع و قطع،چال چلن سے دور ہو جائیں اپنی صورت و سیرت تعلیم و تربیت تہذیب و تمدن اخلاق و عادات رفتار و گفتار تجارت و اقتصادی معاملات غرض کہ زندگی کے ہر شعبہ میں قرآن اور صاحب قرآن کی تعلیمات کو شامل کریں مفتی تبریز عالم نے دوران خطاب اپنے احساسات وجذبات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس قوم کو اپنے نظام زندگی سے بے خبری اور علم سے بے بہرگی ہوجاتی ہے اور وہ اپنے یقینیات و ایمانیات میں مشکوک ہوجاتی ہے اور دوسری قوموں کے رسم و رواج اس میں پیوست ہوجاتے ہیں تو وہ قوم ترقی کی راہ سے بھٹک جاتی ہے آج ہم جب اپنے معاشرے پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں بڑا افسوس ہوتا ہے اسلام نے جس بات سے مسلمانوں کو منع کیا ہے آج کا مسلمان انہیں باتوں پر عمل پیرا نظر آرہا ہے اسلام نے نکاح کو آسان بنایا ہے لیکن مسلمانوں نے اسی نکاح کو مہنگا بنادیا ہے آج غریب در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور دکھائی دیتا ہے آج غریب گھرانے کی بچیاں جہیز کی لعنت کی وجہ سے اپنے گھروں میں کنواری رہ کر بوڑھی ہوتی جارہی ہیں لہذٰا اے مسلمانوں نکاح کو آسان بناؤ جہیز جیسی لعنت سے اپنے آپ کو دور کرو جہیز جیسے ناسور سے اپنے سماج و معاشرے کو پاک کرو اگر ایسا نہیں کیا گیا تو یاد رکھو مسلم بچیوں کیلئے دن بدن ارتداد کا راستہ آسان ہوتا چلا جائے گا مفتی تبریز عالم کے خطاب کے دوران بقیۃ السلف عمدۃ الخلف پیر طریقت رہبر راہ شریعت عالم باعمل اشرف الصوفیاء حضرت علامہ مولانا سید محمد اشرف صاحب قبلہ اطال اللہ عمرہ خطیب و امام باؤلا مسجد ممبئی کی آمد ہوئی اسٹیج پر جلوہ بار علمائے اہلسنت و سامعین نے گھڑے ہوکر آل رسول کا والہانہ انداز میں استقبال کیا حضور اشرف الصوفیاء نے اپنے مخصوص انداز میں بیٹھ کر مفتی تبریز عالم کی پوری تقریر سماعت کی بیچ بیچ میں مفتی صاحب کو دادو تحسین سے نوازتے دکھائی دیئے۔مفتی صاحب کے خطاب کے بعد دستار بندی کا روح پرور منظر اپنی ضیاء بار کرنیں بکھیرنے لگا علماء و مشائخ کے ہاتھوں فارغین حفاظ کرام کے سروں پر دستار باندھی گئی اس وقت ماحول نور و نکہت میں غوطہ زن تھا لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرنے لگے اتنے میں دارالعلوم فیضان رضا کے روح رواں نباض قوم و ملّت حضرت علامہ مولانا محمد انصار احمد رضوی ناظم اعلیٰ دارالعلوم ہذا و خطیب و امام مسجد و مدرسہ ہٰذا نے علم اور حفظ قرآن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے ادارے کو دل کھول کر تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی کرنے والے ہیں اللہ تعالیٰ آپ پر اپنا خصوصی فضل فرمائے۔واضح رہے کہ یہ دارالعلوم فیضان رضا کا دسواں سالانہ دستار بندی کا اجلاس تھا اس کے اہتمام و انصرام میں حضرت مولانا محمد انصار احمد رضوی کی محنت و مشقت شامل ہے اس ادارے کے قیام میں مولانا موصوف کا بڑا ہاتھ رہا ہے انہوں نے حضور اشرف الصوفیاء حضرت علامہ مولانا سید اشرف صاحب اور حضور معین المشائخ پیر طریقت حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء و سجادہ نشیں آستانہ مخدوم پاک کچھوچھہ شریف انڈیا کی سرپرستی میں دارالعلوم کی بنیاد رکھی ادارے کو بام عروج پر پہنچانے میں مولانا محمد انصار احمد رضوی کی محنتیں شامل ہیں راقم الحروف انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہے راقم الحروف نے مولانا موصوف کے شب و روز کو بڑے قریب سے دیکھا ہے مولانا انصار صاحب ایک محنتی قسم کے آدمی ہیں ادارے میں ان کی محنت اور ان کے اراکین ادارہ اور جملہ معاونین کی محبت بھرپور طریقے سے دعوت تحسین دینے پر مجبور کررہی ہے مولانا انصار صاحب ایک سادگی پسند انسان ہیں ان کے اندر دین و سنیت کی نشرواشاعت جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔مولانا موصوف کا شمار مسلک اعلیٰ حضرت کے سچے وفاداروں میں ہوتا ہے۔انہوں نے دارالعلوم محبوب سبحانی کرلا ممبئی سے فیضیاب ہوکر سیدھا تھانہ شہر کا رخ کیا۔
آج الحمدللہ ان کے قدوم میمنت نے تھانہ شہر میں دینی ادارے کی شکل میں ایک انقلاب برپا کردیا ہے۔ جس علاقے میں دارالعلوم فیضان رضا قائم ہے اس کے چاروں طرف کثرت کے ساتھ غیر مسلم آباد ہیں ایسے علاقے میں کوئی دینی ادارہ چلانا آسان نہیں ہوتا مگر مولانا محمد انصار احمد رضوی صاحب کا یہ حسن اخلاق ہی ہے کہ ادارے پر کسی قسم کا آج تک کوئی گہن نہیں لگ سکا میں دعاء کرتا ہوں کہ مولانا محمد انصار احمد رضوی اور ان کے جملہ اراکین و معاونین کی اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے۔آمین۔ایک بات بتانا مناسب سمجھتا ہوں وہ یہ ہےکہ مولانا محمد انصار احمد رضوی نے اخیر میں ایک مختصر مگر جامع تقریر کی انہوں نے اپنے مخصوص لب و لہجے میں قرآن مجید کی عظمت و رفعت پہ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم ایک آسمانی کتاب ہے اس کو اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا ہے اس میں کسی قسم کی کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے اس کے زیر و زبر اور ہر حروف پر ہمارا ایمان ہے اس میں ردوبدل کرنا گویا کہ اللہ سے جنگ کرنے کے مترادف ہوگا ہم کسی صورت اس میں کوئی تبدیلی ہرگز گوارہ نہیں کریں گے چاہے ہمیں اس کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دینی پڑے اس کی محافظت کیلئے ہم ہر طرح سے ہر موڑ پہ تیار کھڑے ہیں۔مولانا انصار احمد صاحب نے فارغین ادارہ ھذا کے بچوں کا تعارف پیش کیا اور یکے بعد دیگرے اسٹیج پر بلایا اور علماء و مشائخین کے ہاتھوں سے ان کے سروں پر دستار بندی کروائی اس مسعود موقع پر صلاۃ و سلام کا حسین نذرانہ پیش کیا گیا اور حضور اشرف الصوفیاء کی دعاؤں پر محفل اختتام پذیر ہوئی اس موقع پر کثیر تعداد میں علمائے کرام شریک اجلاس رہے۔
جن بچوں کو دستار حفظ سے نوازا گیا ان کے اسمائے گرامی اس طرح سے درج ذیل ہیں۔
(1) محمد نجیم ابن محمد نسیم ساکن ضلع بارہ بنکی
(2) محمد ذیشان ابن سکندر ضلع بارہ بنکی
(3)سید محمد غلام ربانی ابن صغیر اشرفی ایرولی ضلع تھانہ
(4) محمد حسنین رضا ابن اکرم حسین ضلع بلرام پور یوپی
(5) محمد ابرار احمد ابن عبدالسلام ضلع کشن گنج بہار
(6) محمد شاہد انصاری ابن عبدالغنی ضلع بھاگلپور بہار
(7) محمد پرویز عالم ابن نعیم الحق ضلع اتر دیناجپور
ایک نشست میں ختم قرآن پاک سنانے والے بچّوں کے نام
(1) محمد حسنین رضا ابن اکرم حسین
(2) محمد جمشید ابن امت علی
(3) محمد ارسلان رضا ابن شبیر اکرم
طالب دعاء
ظفر الدین رضوی
صدر رضااکیڈمی بھانڈوپ ملنڈ ممبئی